Question Summary: Is it permissible to call anyone besides ALLAH TA’AALA with the following titles: 1. Maula e Qaainaat 2. Mushkil Kusha Question Detail:
Is it permissible to call anyone besides ALLAH TA'AALA with the following titles: 1. Maula e Qaainaat 2. Mushkil Kusha
Answer :
In the Name of Allah, the Most Gracious, the Most Merciful. As-salāmu ‘alaykum wa-rahmatullāhi wa-barakātuh. Maula-e Qaainat means “the lord of the universe”. It is not permissible to call anyone by this title as this is exceptional and exclusive to the status of Al-Mighty Allah.[1] Mushkil Kusha means “the one who removes difficulty”. It would be permissible to call someone by that title keeping in mind that it is actually Allah who has brought about solutions to our problems and the person given that title was just a means.[2] If there is a fear of wrong belief then one should avoid giving this title to someone. And Allah Ta’āla Knows Best Ahmad Jafari Student Darul Iftaa Atlanta, Georgia, USA Checked and Approved by, Mufti Ebrahim Desai. شرح النووي على مسلم (14/121)[1] قَوْلُهُ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ (إِنَّ أَخْنَعَ اسْمٍ عِنْدَ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ رَجُلٌ تَسَمَّى مَلِكَ الْأَمْلَاكِ لَا مَالِكَ إِلَّا اللَّهُ قَالَ سُفْيَانُ مِثْلُ شَاهَانْ شَاهْ وَقَالَ أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ سَأَلْتُ أَبَا عَمْرٍو عَنْ أَخْنَعَ فَقَالَ أَوْضَعُ) وَفِي رِوَايَةٍ أَغْيَظُ رَجُلٍ عَلَى اللَّهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَأَخْبَثُهُ وَأَغْيَظُهُ عَلَيْهِ رَجُلٌ كَانَ يُسَمَّى مَلِكَ الْأَمْلَاكِ هَكَذَا جَاءَتْ هَذِهِ الْأَلْفَاظُ هنا أخنع وأغيظ وأخبث وهذا التفسير الذى فسره أبوعمرو مَشْهُورٌ عَنْهُ وَعَنْ غَيْرِهِ قَالُوا مَعْنَاهُ أَشَدُّ ذلاوصغارا يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَالْمُرَادُ صَاحِبُ الِاسْمِ وَيَدُلُّ عَلَيْهِ الرِّوَايَةُ الثَّانِيَةُ أَغْيَظُ رَجُلٍ قَالَ الْقَاضِي وَقَدْ يُسْتَدَلُّ بِهِ عَلَى أَنَّ الِاسْمَ هُوَ الْمُسَمَّى وَفِيهِ الْخِلَافُ الْمَشْهُورُ (364/1) فتاوی محمودیہ- دار الافتاء جامعہ فاروقیہ [2] حضرت علی رضی اللہ عنہ بہت سی مشکل مقدمات اور معاملات کو آسانی سے حل فرمادیا کرتے تھے اس لئے ان کو "حلال المعضلات" کہتے تھے جس کا فارسی میں ترجمہ "مشکل کشا" ہے، لیکن ان کی محبت وعقیدت میں غلو کرنے والوں نے یہ سمجھ لیا کہ ہر مشکل کو خواہ کسی زمانے میں پیش آئے حضرت علی رضی اللہ عنہ حل کرتے ہیں اور نوبت یہاں تک پہونچ گئی کہ پریشانی اور مصیبت کے وقت "یا علی" پکارتے ہیں حتی کہ اللہ پاک سے بھی وہ لوگ بےنیاز ہوگئے اور جملہ امور میں کارساز حقیقی حضرت علی رضی اللہ عنہ کو ہی قرار دے لیا، یہ عقیدہ اور طریقہ اسلام کے خلاف اور شرک ہے اس سے بچنا لازم ہے،
|
Main Categories More Questions
|